27-Oct-2022-تحریری مقابلہ دل
💖🫀💖🫀💖 دل 💖🫀💖🫀💖
اللہ تبارک وتعالی نے انسانی جسم میں ایک خوبصورت اور عظیم نشانی رکھی ہے جس کا نام " دل " ہے دیکھنے میں تو یہ گوشت پوست کا لوتھڑا ہے مگر اس کی عظمت کے کیا کہنے!! انسانی زندگی کا دارومدار اس کی دھڑکن سے جڑا ہوا ہے ۔یہ معنوی اور روحانی اعتبار سے معرفت الہٰی کا مرکز ہے ۔
ہمارا ایمان و یقین ،ہمارے ظاہر و باطن کا ہمارے دل سے گہرا اور سچا تعلق ہے ۔ہماری طرز زندگی ہمارا رہن سہن ہمارا انداز گفتگو ہمارے کردار ہمارے دل کی غمازی کرتا ہے ۔ یہ اچھا ہے یا برا ،نیک ہے یا بد پاکیزگی و طہارت سے روشن و منور ہے یا پھر نجاست و غلاظت سے بھرا ہوا ہے ۔
دل خالق کائنات کی وہ عطا کردہ نعمت ہے جسے ہم اپنے نیک اعمال وافعال کے ذریعہ سجاتے اور سنوارتے ہیں اس میں کامل اور پختہ ایمان وعقائد کی شمع روشن کرتے ہیں اور جب رب کو اپنے بندے کی ادا پسند آتی ہے تو وہ اسے اپنے جلووں سے پرنور فرما دیتا ہے ۔اور بندے کے لیے راہ ہدایت آسان ترین کر دیتا ہے جیسے جیسے بندہ اپنے رب کے فرمان ، احکامات اور ذکر واذکار ، عبادت وریاضت سچی لگن اور عقیدت سے گزرتا ہے اپنے خالق کا مطیع و فرمانبردار رہتا ہے تو ویسے ہی اس کے درجات بھی بلند ہوتے رہتے ہیں
حضرت محمد ﷺ نے اللہ عزوجل کے حضور دعا فرمائی کہ
۔۔۔۔ اے اللہ !! ہمارے لئے ایمان کو محبوب بنا دے اور اس کی زینت ہمارے دلوں میں بٹھا دے اور کفر و نافرمانی اور گناہ کے کاموں سے ہمارے اندر نفرت و کراہیت ڈال دے اور ہمیں ہدایت یافتہ لوگوں میں سے بنا دے ۔۔۔۔۔۔
یہ حقیقت ہے کہ اللہ جسے چاہتا ہے اسے ہدایت بخش دیتا ہے اوردل کو ایمان وعقائد و یقین کا سرمایہ عطا فرماتا ہے ۔ اب اس نایاب بخشش کو بندہ کس طرح محفوظ رکھتا ہے یہ اس کے عقل و شعور اور اپنے رب سے حقیقی عشق کی آزمائش ہے ۔
شیطان جو ہر وقت بندے کو راہ راست سے بھٹکانے کی ترکیبیں کرتا رہتا ہے لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے تاکہ نیک اور پرہیزگار لوگوں کو بہکا کر وہ خوشیاں منا سکے مگر جو سچے اور پاکیزہ دلوں کے مالک ہوتے ہیں ان کے آس پاس بھی پھٹکنے کی وہ جرأت نہیں کر سکتا ۔ جو صاف وشفاف دل کے مالک ہوتے ہیں ان کا شیطان بگاڑنا بھی چاہے تو کجھ نہیں بگاڑ سکتا ۔
دل کو صاف وشفاف رکھنے کے لئے اللہ تبارک وتعالی کا ذکر بہت ضروری ہے جب ہم اللہ کا اور اس کے محبوب کا ذکر کرتے ہیں تو ہمارا رب ہمارے دلوں کو صاف ستھرا کر کے آئینہ کی مانند چمکا دیتا ہے ۔
جہاں نہ جلن وحسد ہوتا ہے نہ ہی کسی کی غیبت،چغلی، اور برائی کا جذبہ ہوتا ہے گناہ کا نام ونشاں نہیں ہوتا ۔انسان دنیاوی خرافات سے پرے ہو کر دنیا کے ان لذتوں سے لطف اندوز ہوتا ہے جس کا حکم ملا ہے ۔
جو بندہ اللہ کے ذکر واذکار میں کوتاہی کرتا ہے اور غفلت برتتا ہے اس کے دل پر مہر لگ جاتے ہیں اور وہ شیطان کے شکنجے میں آسانی سے جکڑ جاتا ہے ۔شیطان اسے اپنے اشاروں پر نچاتا ہر وہ کام کرواتا ہے جو اللہ کے حکم وفرمان کے خلاف ہوتا بندے کا دل سیاہ ہو جاتا ہے ایسے لوگوں کا نہ دین ہوتا ہے اور نہ ہی دنیا ۔۔۔۔۔! مگر اللہ کی شان اقدس کا کمال ہے کہ وہ اپنے بندوں کی بڑی سے بڑی خطاؤں کو اس کی خفیف سی ایمانداری پر معاف فرما دیتا ہے اور اسے ہدایت عطا کرتا ہے ۔ شیطان کے چنگل سے نجات حاصل کرنے کے لئے توبہ استغفار کا ورد کرنا چاہیۓ اور زیادہ سے زیادہ اللہ اور اس کے رسول کا ذکر کرتے رہنا چاہیۓ ۔ جب دل صاف ہو گا تو جسم کے تمام اعضاء خود بخود نیک عمل کی طرف رجوع کریں گے اور اللہ کی مخلوق کو فائدہ پہنچانے کا ذریعہ بن جائیں گے ۔لہذا ہمیں یہ کوشش کرنی چاہئے کہ۔ہم ذکرِ الٰہی سے اپنے قلب کو روشن و منور رکھیں اور اتنا پاکیزہ بنا دیں کہ یہ مسکن الہی بن جائے جو قلب مالک حقیقی کا گھر بن جائے تو اس دل کا کیا کہنا !! ایسے خوش بخت لوگوں کے دلوں کا طواف خود کعبہ کرتا ہے ۔🌹
✍️۔۔🍁سیدہ سعدیہ فتح🍁
Arshik
31-Oct-2022 06:32 AM
بہترين
Reply
Zoya khan
28-Oct-2022 08:58 PM
👌👌👌👌
Reply
Haaya meer
28-Oct-2022 07:14 PM
Amazing
Reply